Ù…Ø+بّت بیان نہیں، روّیہ ہے
اس بات کا اندازہ
ہمیں اس وقت ہوا
جب ہم نے
بہار کی سبز روشنی میں نہائے ہوئے بیجنگ پرقدم رکھا
رفاقت کی، سُوجھ بوُجھ رکھنے والی خوشبو ہماری منتظر تھی
ہم ایک دُوسرے کی زبان نہیں جانتے تھے
لیکن ہمارے ہاتھوں Ú©ÛŒ Ø+رارت
اس نا واقفیت کی تلافی کررہی تھی
ہمارے ہونٹ خاموش تھے
لیکن ہماری آنکھیں مکالمہ کر رہی تھیں
ہمارے درمیان وہ خاموشی تھی
جو بہت پُرانے دوستوں کے بیچ ہوتی ہے
عظیم ملک کے عظیم لوگ
جنہوں نے ایک روشن اورخوشگوار دن کیلئے
ایک طویل رتجگے کی ذمہ داری قبُول کی
جنہیں ہماری شناخت اپنی پہچان Ú©ÛŒ طرØ+ عزیز ہے
جنہیں ہماری بے سر و سامانی کی خبر
سب سے پہلے ہو جاتی ہے